وزیر خارجہ سشما سوراج نے اتوار کو کہا کہ پوری ہندوستانی قیادت فلسطینی مقصد کو لے کر مصروف عمل بنا ہوا ہے اور دوسری طرف فلسطین نے مغربی ایشیا امن عمل میں ہندوستان کی شرکت کا مطالبہ کیا.
بطور وزیر خارجہ اپنے پہلے مغربی ایشیا کے دورے پر پہنچی سشما نے فلسطین کو لے کر ہندوستان کی طویل مدتی وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نئی دہلی کی فلسطین پالیسی میں یقینی طور پر کوئی تبدیلی نہیں ہویی ہے.
سشما یہاں پہنچنے کے فورا بعد اپنے ہم منصب ریاض امام المالکی سے ملیں. انہوں نے یہاں مہاتما گاندھی کے مجسمہ پر چادر عقیدت پیش کی. سشما نے فلسطینی صدر محمود عباس سے بھی ملاقات کی.
القدس یونیورسٹی میں ہندوستان فلسطین تکنیتی انوویشن سینٹر کا آغاز کرتے ہوئے سشما نے فلسطین کو لے کر ہندوستان کے رخ کے
تین اہم نکات فلسطینی لوگوں کے تئیں یکجہتی، فلسطینی مقصد کی حمایت اور فلسطینی قوم کی تعمیر کو تعاون کا ذکر کیا.
انہوں نے کہا، 'پوری ہندوستانی سیاسی قیادت ان پالیسیوں کو لے کر مکمل طور پر پرعزم بنا ہوا ہے. ہم فلسطین کے ساتھ قریب ترین سیاسی بات چیت اور انتہائی اقتصادی اور تعلیمی رابطہ کو لے کر کام کر رہے ہیں. 'ہندوستان کو' نہ صرف ایک دوست بلکہ بھائی 'قرار دیتے ہوئے عباس نے فلسطینی مقصد کے لیے نئی دہلی کی مسلسل حمایت کی تعریف کی.
فلسطینی فریق نے انسداد دہشت گردی کے خلاف جنگ کے میدان میں ہندوستان کے ساتھ تعاون کی پیشکش دیا. سشما اور امام المالکی نے دو طرفہ تعاون کو آگے لے جانے کے لئے ایک کمیشن بنانے پر بھی بحث کی.
حکام نے بتایا کہ المالکی نے شام، یمن اور عراق میں حالات کے بارے میں سشما کو معلومات دی.